Summary
خطبہ حج کے ایمان افروز مندرجات
خطبہ حج کے ایمان افروز مندرجات
مسجد نمرہ میں مسجدالحرام کے امام اور خطیب ڈاکٹر الشیخ ماہر بن حمد المعیقلی نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ایمان والو انصاف کی بات کرو اورخیرکے راستے پر چلو۔قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق میدان عرفات میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کی جارہی ہے۔مسجد الحرام کے امام و خطیب ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج دیا۔ پندرہ لاکھ مسلمانوں نےخطبہ حج سنا۔ امام کعبہ نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نےحضرت محمدﷺکو رحمت بناکر بھیجا اور نبیﷺکے احکامات پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔
شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد کا کہنا تھا کہ پیغمبرﷺکی عزت کرنیوالوں نے فلاح پائی اور رسولﷺکی اتباع کرنے والوں نے ہمیشہ ہدایت پائی ہے۔ اللہ فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے۔ خطبہ حج میں کہا گیا کہ ایمان والو انصاف کی بات کرو۔ اورخیرکے راستے پر چلو۔قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی۔
انھوں نے مزید کہا کہ شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو۔ اللہ تعالیٰ پر توکل کرنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔ مسجدالحرام کے امام کا کہنا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اللہ تعالیٰ عظیم ہے اور بہت بڑی حکمت والا ہے۔ عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے۔
انھوں نے بتایا کہ جو تقویٰ اختیار کرے گا۔ اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں سے گمان بھی نہیں ہوگا۔ ایک دوسرے سے تعاون کرو اور مدد کا جذبہ قائم رکھو۔ خطیب ڈاکٹر الشیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ اللہ واحد ہے جس کا کوئی شریک نہیں ساری تخلیق اور معاملہ اللہ کے لیے ہے۔
انھوں نے مسلمانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نماز برائی سے بچاتی ہے۔ زکوة ادا کرو۔ حقوق العباد کا خیال رکھو۔ قرآن میں لوگوں کیلئے ہدایت موجود ہے۔ اےایمان والو اللہ کی بات کرواور انصاف کی بات کرو۔ ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت موجود ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام لوگوں کیلئے پسند کیا ہے، ایک گروہ دوسرے گروہ کا مذاق نہ اڑائے، اے ایمان والو بدگمانی سےبچو،غیبت نہ کرو، مصیبتوں اور فساد سے دور رہو،
حج کے خطبے میں کہا گیا کہ سلام فحاشی اور برائی ، امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے۔ اے لوگو، اللہ اور اس کے رسولﷺکی اطاعت کرو ۔ کسی کا حق مت کھاؤ۔ جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔
شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد نے ہدایت کی کسی کو برے نام اور برے القابات سے نہ پکارو۔ اے لوگو، غیبت سے پرہیز کرو۔ ایک دوسرے سے تعاون کرو اور مدد کا جذبہ قائم رکھو۔ اور فلسطینیوں کودعاؤں میں یاد رکھاجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شراب اور جوا شیطانی عمل ہے۔ جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا۔ اللہ تعالیٰ گناہ معاف کر کے درجات بلند کرنےوالا ہے
Hajj sermon at Masjid Nimrah
During the Hajj sermon at Masjid Nimrah Imam and Khatib of Masjid Al-Haram Dr. Sheikh Maher bin Hamad Al-Muaiqly delivered an inspiring message. He emphasized the importance of justice and righteousness as prescribed in the Quran. Which states that those who commit injustice will be held accountable.
Details
At the plain of Arafa, where the essential ritual of Wuquf (standing) is performed. Dr. Maher bin Hamad delivered the Hajj sermon. Which was listened to by 1.5 million Muslims. In his sermon Imam Kaba reminded the faithful that Allah sent Prophet Muhammad (PBUH) as a mercy to mankind. And commanded adherence to the Prophet’s teachings.
Main Points from the Sermon
- Reverence for the Prophet: Dr. Maher stated that those who honor the Prophet Muhammad (PBUH) attain success. And those who follow his guidance always find the right path. Allah grants salvation and prosperity to the righteous.
- Justice and Righteousness: The sermon called on believers to speak and act justly and follow the path of goodness. The Quran warns that those who commit injustice will face consequences.
- Protection from Satan: Believers were advised to guard themselves against the deceptions and whispers of Satan. Trust in Allah brings success in this world and the hereafter.
- Monotheism: The Imam stressed that only Allah is worthy of worship. And that He is the Great and the Wise. Worship and obedience are due to Allah alone, which constitutes the true religion.
- Provision through Piety: Those who practice piety will receive sustenance from unexpected sources. The faithful should cooperate and help one another.
- Unity and Respect: Muslims were urged to observe their prayers, pay Zakat, and uphold the rights of others. The Quran provides guidance for all people. Believers should speak truthfully and justly, as following the pillars of Islam leads to guidance.
- Avoid Negative Behavior: Dr. Maher advised that Islam does not allow mockery, suspicion, or backbiting. He emphasized staying away from troubles and corruption.
- Moral Conduct: The sermon highlighted that Islam forbids obscenity, dishonesty in trust and causing harm to others. Those who trouble believers will not find success.
- Respectful Address: Believers should not call each other by offensive names or titles. They should avoid backbiting cooperate with one another. And keep the spirit of mutual assistance alive. Prayers for Palestinians were also urged.
- Condemnation of Vice: Dr. Maher condemned alcohol and gambling as satanic actions. He reassured that those who are pious their sins will be forgiven. And their rewards will be increased as Allah is the One who forgives sins and elevates ranks.
This sermon served as a reminder of the core principles of Islam calling on believers to adhere to justice, righteousness. And mutual respect while remaining steadfast in their faith and actions.